Imran Series 07, Sanpon ke Shikari, Ibn-e-Safi, عمران سیریز, سانپوں کے شکاری, ابن صفی,
تیمور اینڈ بارٹلے کا آفس پوری
عمارت میں پھیلا ہوا تھا۔ ۔۔ اس فرم کے علاوہ اس عمارت میں اور کسی کا کاروبار نہیں
تھا۔!۔۔ اسی بنا پر یہ عمارت کوبرا مینشن کے نام سے مشہور ہوگئی تھی! ایسے اس کا
نام کچھ اور تھا! تیمور اینڈ بارٹلے کی فرم سانپ کی کھالوں کی تجارت کرتی تھی!۔۔۔۔
کاروبار بہت بڑا تھا۔ دفتر میں درجنوں کلرک تھے مختلف شعبوں کے مینجر الگ الگ تھے
اور ان کی تعداد بارہ سے کسی طرح کم نہیں تھی۔ تین درجن شکاری تھے۔۔۔ جن کے ذمے
سانپوں کی فراہمی کا کام تھا! ۔۔ لیکن یہ سپیرے نہیں تھے۔۔۔ اور نہ اس کے قائل تھے
کہ بین سن کر سانپ جھومنے لگتے ہیں۔ یہ تعلیم یافتہ لوگ تھے اور سانپوں کے شاکر کے
سلسلے میں ان کا طریق کار سائنٹیفک ہوتا تھا۔ انہیں بڑی بڑی تنخواہ ملتی تھی اور
ان کی ظاہری حالت دیکھ کر کوئی نہیں کہ سکتا تھا کہ ان کا پیشہ اتنا حقیر اور گندہ
ہوگا۔ کوبرا مینشن کا ہال فرم کا شوروم تھا! یہاں نہ صرف صدہا قسم کے سانپوں کی
کھالیں موجود تھیں بلکہ مختلف اقسام سے تعلق رکھنے والے زندہ سانپ بھی کثیر
التعداد میں تھے۔ ہفتے میں دو دن یہ شو روم پبلک میوزیم بن جایا کرتا تھا یعنی
ہفتے میں دو دن ہر آدمی کسی روک ٹوک کے بغیر وہاں جاسکتا تھا۔ آج اتوار تھا۔۔۔ اور کوبرا مینشن کے اس برے ہال
میں تل رکھنے کی جگہ نہ تھی۔ ۔۔ آج کاچھ غیر ملکی سانپ نمائش کے لئے رکھے گئے تھے
جن میں جنوبی امریکہ کے جارا کاکا ۔۔۔ اور افریقہ کے بلیک مومبا بھی تھے۔
(اس
کتاب سانپوں کے شکاری (Sanpon ke
Shikari) کے تمام نام، مقامات،
کردار، واقعات اور پیش کردہ مناظر قطعی فرضی ہیں۔ کسی قسم کی جزوی یا کلی مطابقت
محض اتفاقیہ ہو گی جس کے لئے پبلشر، مصنف اور پرنٹرز قطعی ذمہ دار نہ ہونگے۔)
نام کتاب، Book Name |
Imran Series 07, Sanpon ke Shikari عمران سیریز 07,
سانپوں کے شکاری |
سیریز، Series |
عمران سریریز،
Imran Series |
مصنف، Author |
ابن صفی، Ibn-e-Safi |
صفحات، Pages |
34 |
حجم،
Size |
3.10 MB |
ناشر(ان)، Publisher(s) |
|
مطبع، Printers |
|
|
|
No comments:
Post a Comment